میرے چارہ گر کو نوید ہو، صفِ دشمناں کو خبر کرو
وہ جو قرض رکھتے تھے جان پر، وہ حساب آج چُکا دیا
جو رُکے تو کوہِ گراں تھے ہم، جو چلے تو جاں سے گُزر گئے
رہِ یار ہم نے قدم قدم تُجھے یادگار بنا دیا۔۔!!
وہ جو قرض رکھتے تھے جان پر، وہ حساب آج چُکا دیا
جو رُکے تو کوہِ گراں تھے ہم، جو چلے تو جاں سے گُزر گئے
رہِ یار ہم نے قدم قدم تُجھے یادگار بنا دیا۔۔!!
No comments:
Post a Comment
You can comment here and report if there is anything on blog which you donot like.