جو کرے ستم تو دعا کرو جو برا کرے تو بھلا کرو
یہ کسی کی ہے نہ ہوئی کبھی سو نہ زندگی سے لڑا کرو
وہ ہی ابتدا وہ ہی انتہا، مری حسرتیں مری داستاں
یہ ہی زندگی مری شاعری، نہ پڑھا کرو نہ سنا کرو
یہ کسی کی ہے نہ ہوئی کبھی سو نہ زندگی سے لڑا کرو
وہ ہی ابتدا وہ ہی انتہا، مری حسرتیں مری داستاں
یہ ہی زندگی مری شاعری، نہ پڑھا کرو نہ سنا کرو
سنو زندگی کے نصاب میں وہ جو ہر دعا کا جواب ہے
وہ غزل کی سچی کتاب ہے اسے چپکے چپکے پڑھا کرو
میں ہوں زندگی کے حصار میں پھرا در بدر میں جہان مِیں
بڑی مدتوں سے میں قید ہوں مجھے زندگی سے رہا کرو
مرا حال ِدل مری آنکھ سے جو عیاں ہوا تو غزل ہوئی
یہ جو اشک اشک اتر گئی اسے ہنس کے تم نہ پڑھا کرو
نہ جہان یہ کبھی کہہ سکے نہ گمان میں کبھی آ سکے
یہ روگ ِ وفا سے ہے دل جلا ذرا محفلوں مِں ہنسا کرو
کسی رات تم مرے پاس ہو اسی خواب میں مری رات ہو
یوں ہی زندگی یہ تمام ہو اسی زندگی کی دعا کرو
کبھی بادلوں کی بھی اوٹ سے مرے ہمنشیں جو کلام ہو
ہو خبر نہیں نہ سنے جہاں ذرا یوں بھی دل کی کہا کرو
اسے دیکھ لوں کبھی زندگی ذرا پل کو وہ مرے پاس ہو
اسی پل میں تم کو گزار دوں اسی پل کی تم بھی دعا کرو
وہ غزل کی سچی کتاب ہے اسے چپکے چپکے پڑھا کرو
میں ہوں زندگی کے حصار میں پھرا در بدر میں جہان مِیں
بڑی مدتوں سے میں قید ہوں مجھے زندگی سے رہا کرو
مرا حال ِدل مری آنکھ سے جو عیاں ہوا تو غزل ہوئی
یہ جو اشک اشک اتر گئی اسے ہنس کے تم نہ پڑھا کرو
نہ جہان یہ کبھی کہہ سکے نہ گمان میں کبھی آ سکے
یہ روگ ِ وفا سے ہے دل جلا ذرا محفلوں مِں ہنسا کرو
کسی رات تم مرے پاس ہو اسی خواب میں مری رات ہو
یوں ہی زندگی یہ تمام ہو اسی زندگی کی دعا کرو
کبھی بادلوں کی بھی اوٹ سے مرے ہمنشیں جو کلام ہو
ہو خبر نہیں نہ سنے جہاں ذرا یوں بھی دل کی کہا کرو
اسے دیکھ لوں کبھی زندگی ذرا پل کو وہ مرے پاس ہو
اسی پل میں تم کو گزار دوں اسی پل کی تم بھی دعا کرو
No comments:
Post a Comment
You can comment here and report if there is anything on blog which you donot like.