Some of My Favourite Poetry :)

وہ بتوں نے ڈالے ہیں وسوسے کہ دلوں سے خوفِ خدا گیا
وہ پڑی ہیں روز قیامتیں کہ خیالِ روزِ جزا گیا

جو نفس تھا خارِگلو بنا، جو اٹھے تو ہاتھ لہو ہوئے
وہ نشاطِ آہ سحر گئ وہ وقارِ دستِ دعا گیا

نہ وہ رنگ فصلِ بہار کا، نہ روش وہ ابرِ بہار کی
جس ادا سے یار تھے آشنا وہ مزاجِ بادِ صبا گیا

جو طلب پہ عہدِ وفا کیا، تو وہ آبروئے وفا گئ
سرِ عام جب ہوئے مدّعی تو ثوابِ صدق و صفا گیا

ابھی بادباں کو تہہ رکھو ابھی مضطرب ہے رخِ ہوا
کسی راستے میں ہے منتظر وہ سکوں جو آکے چلا گیا

(فیض احمد فیض)

************************************************
بجھی ہوئی شمع کا دھواں ہوں اور اپنے مرکز کو جا رہا ہوں
کہ دل کی ہسرت تو مٹ چکی ہے اب اپنی ہستی مٹا رہا ہوں

تیری ہی صورت کے دیکھنے کو ، بتوں کی تصویریں لا رہا ہوں
کہ خوبیاں سب کی جمع کر کے تیرا تصوّر جما رہا ہوں

کفن میں خود کو چھپا لیا ہے کہ تجھ کو پردے کی ہو نہ زحمت
نقاب اپنے لیے بنا کر حجاب تیرا اٹھا رہا ہوں

ُادھر وہ گھر سے نکل پڑے ہیں اِدھر میرا دم نکل رہا ہے
الہٰی کیسی ہے یہ قیامت وہ آ رہے ہیں میں جا رہا ہوں

محبّت انسان کی ہے فطرت ، کہاں ہے امکانِ ترکِ الفت
وہ اور بھی یاد آ رہے ہیں میں جتنا اُن کو بھلا رہا ہوں

زباں پہ لبیک ہر نفس میں ، جبِیں پہ سجدہ ہے ہر قدم پہ
یوں جا رہا ہوں بت کدے کو ناطق کہ جیسے کعبے کو جا رہا ہوں۔۔۔۔۔۔

﴿علامہ محمد اقبال﴾

No comments:

Post a Comment

You can comment here and report if there is anything on blog which you donot like.