Again a very nice book by Umeira Ahmed . The way to express is simple as in her other novels , very beautifully expressed . She herself said about this novel that "لا حاصل کے با رے میں مجھے مزید کچھ نہیں کہنا ۔۔ مجھے جو کچھ کہنا تھا ۔۔۔ میں نے کہانی میں کہہ دیا ۔۔۔ بعض کہانیوں کو لکھ کر آپ محسوس کرتے ہیں کہ آپ اس کہانی کو اس سے بہتر نہیں لکھ سکتے تھے۔۔۔۔۔ً
some of the texts which i like from this novel are :-
1.ًذالعید ! اگر ﷲ تعالیٰ نے آپ کو رزق کی تنگی دینی ہے تو وہ تب بھی دے گا جب آپ کی چار فیکٹریاں ہوں گی ۔کیا کر لیں گے آپ اگر چاروں فیکٹریز میں ایک ہی وقت آگ لگ جاٴے ۔ عما رتیں گر جا ہٴیں یا کچھ اور ہو جا ٴے ۔ ہم کتنے ہی بند کیوں نہ باندھ لیں ۔ اگر سیلاب کے پانی کو ہم تک آنا ہے تو وہ سارے بند توڑ کر آ جا ٴے گا ۔ اگر ہماری قسمت میں پانی ایک قطرہ لکھا ہے ایک گھونٹ نہیں تو تو ہم دریا کے کنارے بیٹھ کر بھی ایک قطرہ ہی پی سکیں گے ، ایک گھونٹ نہیں ۔ً
ً
2. دا ٴیمی محبت صرف ایک ہوتی ہے ۔ایسی محبت جسے کبھی زوال نہیں آتا اور وہ محبت ﷲ کی محبت ہوتی ہے ۔ دوسری ہر محبت کی ایک مدت ہوتی ہے پہلے اس کی شدت میں کمی آتی ہے پھر وہ ختم ہو جاتی ہے ً۔
3. آپ ٹھیک کہتی ہیں ، دنیا دو دھاری تلوار ہے جس پر ننگے پاوٴں پر چلنا پڑتا ہے ، چلنا ہی ہوتا ہے ۔ پیروں کو زخمی کرنے والی چیز سے محبت کیسے کرنے لگتے ہیں لوگ ۔۔۔۔۔ کیوں کرنے لگتے ہیں ۔ً
4. ًآپ کی جگہ کوئ بھی ہوتا تو بھی ام مریم ایسی ہی ہوتی۔۔۔۔۔۔۔ کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں ماما جان جن کی خواہشات کی کوٴی انتہا نہیں ہوتی وہ ہر انسانی خوبی اور صفت سے خود کو محروم کر لیتے ہیں ۔۔ دریا کے کنارے بیٹھ کر بھی ان کو پانی نظر نہیں آتا۔
5. زندگی میں کچھ ایسے لمحے آتے ہیں جب آپ کچرے کے ڈھیر میں تبدیل ہوجاتے ہیں ۔ اور اس وقت دل یہ چاہتا ہے کہ ساری دنیا اپنا کچرا آپ پر پھینکے ، تب آپ کا دل چاہتا ہے ۔ لوگ آپ پر تھوکیں ، آپ کو گالیاں دیں ، آپ پر پاوٴں رکھ کر گزر جا ٴیں اور اگر کوٴی اس وقت ایسا نہ کرے تو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
6. تیس سال میں پہلی بار وہ اپنا احتساب کرنے کی کوشش کر رہے تھے ۔ مگر سامنے والا ہر سوال انھیں یہ بتا رہا تھا کہ بعض سوالوں کے جواب کسی بھی زبان میں نہیں دیے جا سکتے ، اور وہ سوال ایسے ہوتے ہیں جو انسان کو اس عمر اور زندگی کے اس مرحلے پر آ کر زیر کر دیتے ہیں ۔ جب انسان خود کو صراط مستقیم کے دوسرے پر پہنچا ہوا محسوس کرتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور تب پہلی بار یہ احساس ہوتا ہے کہ آپ ساری عمر جس راستے کو صراط مستقیم سمجھ کر چلتے رھے ہیں وہ نہ راسطہ تھا اور نہ سیدھا ۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ صرف آپ کا نفس تھا یا پھر آپ کا گمان ۔
some of the texts which i like from this novel are :-
1.ًذالعید ! اگر ﷲ تعالیٰ نے آپ کو رزق کی تنگی دینی ہے تو وہ تب بھی دے گا جب آپ کی چار فیکٹریاں ہوں گی ۔کیا کر لیں گے آپ اگر چاروں فیکٹریز میں ایک ہی وقت آگ لگ جاٴے ۔ عما رتیں گر جا ہٴیں یا کچھ اور ہو جا ٴے ۔ ہم کتنے ہی بند کیوں نہ باندھ لیں ۔ اگر سیلاب کے پانی کو ہم تک آنا ہے تو وہ سارے بند توڑ کر آ جا ٴے گا ۔ اگر ہماری قسمت میں پانی ایک قطرہ لکھا ہے ایک گھونٹ نہیں تو تو ہم دریا کے کنارے بیٹھ کر بھی ایک قطرہ ہی پی سکیں گے ، ایک گھونٹ نہیں ۔ً
ً
2. دا ٴیمی محبت صرف ایک ہوتی ہے ۔ایسی محبت جسے کبھی زوال نہیں آتا اور وہ محبت ﷲ کی محبت ہوتی ہے ۔ دوسری ہر محبت کی ایک مدت ہوتی ہے پہلے اس کی شدت میں کمی آتی ہے پھر وہ ختم ہو جاتی ہے ً۔
3. آپ ٹھیک کہتی ہیں ، دنیا دو دھاری تلوار ہے جس پر ننگے پاوٴں پر چلنا پڑتا ہے ، چلنا ہی ہوتا ہے ۔ پیروں کو زخمی کرنے والی چیز سے محبت کیسے کرنے لگتے ہیں لوگ ۔۔۔۔۔ کیوں کرنے لگتے ہیں ۔ً
4. ًآپ کی جگہ کوئ بھی ہوتا تو بھی ام مریم ایسی ہی ہوتی۔۔۔۔۔۔۔ کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں ماما جان جن کی خواہشات کی کوٴی انتہا نہیں ہوتی وہ ہر انسانی خوبی اور صفت سے خود کو محروم کر لیتے ہیں ۔۔ دریا کے کنارے بیٹھ کر بھی ان کو پانی نظر نہیں آتا۔
5. زندگی میں کچھ ایسے لمحے آتے ہیں جب آپ کچرے کے ڈھیر میں تبدیل ہوجاتے ہیں ۔ اور اس وقت دل یہ چاہتا ہے کہ ساری دنیا اپنا کچرا آپ پر پھینکے ، تب آپ کا دل چاہتا ہے ۔ لوگ آپ پر تھوکیں ، آپ کو گالیاں دیں ، آپ پر پاوٴں رکھ کر گزر جا ٴیں اور اگر کوٴی اس وقت ایسا نہ کرے تو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
6. تیس سال میں پہلی بار وہ اپنا احتساب کرنے کی کوشش کر رہے تھے ۔ مگر سامنے والا ہر سوال انھیں یہ بتا رہا تھا کہ بعض سوالوں کے جواب کسی بھی زبان میں نہیں دیے جا سکتے ، اور وہ سوال ایسے ہوتے ہیں جو انسان کو اس عمر اور زندگی کے اس مرحلے پر آ کر زیر کر دیتے ہیں ۔ جب انسان خود کو صراط مستقیم کے دوسرے پر پہنچا ہوا محسوس کرتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور تب پہلی بار یہ احساس ہوتا ہے کہ آپ ساری عمر جس راستے کو صراط مستقیم سمجھ کر چلتے رھے ہیں وہ نہ راسطہ تھا اور نہ سیدھا ۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ صرف آپ کا نفس تھا یا پھر آپ کا گمان ۔
No comments:
Post a Comment
You can comment here and report if there is anything on blog which you donot like.